Thursday, July 15, 2010

خیبر پختونخواہ

پشاور (پشتو: پیخَوَر) پاکستان کا ایک قدیم شہر اور صوبہ خیبر پختونخواہ کا صدر مقام ہے. کل آبادی2.242 ملین ہے۔ درہ خیبر یہاں سے صرف 11 میل کے فاصلے پر ہے۔ دستکاریوں ، اسلحہ سازی ، سگریٹ ، گتا ، فرنیچر اور ادویات سازی کے علاوہ سوتی، ریشمی، اونی کپڑے کے لیے بھی مشہور ہے۔

یہ قدیم زمانے میں گندھاراسلطنت کا دارلحکومت تھا اور اس کا قدیم نام پرش پور تھا۔ شہنشاہ اکبر اعظم نے اس کو پشاور کا نام دیا۔ برصغیر ہند میں ماسوا انگریزوں کے جتنے حملہ آور آئے ، اسی راستے سے آئے۔ ان میں ایرانی ، افغانی، یونانی ، مغل قابل ذکر ہیں ۔ انیسویں صدی میں اس پر سکھوں نے قبضہ کر لیا۔ 1848ء میں انگریز قابض ہوگئے۔ بیسویں صدی کے آغاز میں شمال مغربی سرحدی صوبہ کا دارلحکومت بنا دیا گیا۔ 1955ء میں مغربی پاکستان کو صوبہ بنایا گیا تو اس کو کمشنری کا صدر مقام بنا دیا گیا۔ یہاں کے عجائب گھر میں بدھ اور دوسرے راجاؤں کشن اور کنشک کے آثار ملتے ہیں۔ دوسری صدی کا بنا ہوا ایک سٹوپا بھی ہے۔ یہاں سے ایک ریلوے لائن لنڈی کوتل تک گئی ہے جو فن تعمیر کا اعلیٰ نمونہ ہے۔ یہاں ایک یونیورسٹی اور متعدد کالج ہیں۔ مشہور کالجز میں اسلامیہ کالج پشاور اور ایڈورڈ کالج پشاور شامل ہیں۔



ترمیم ﴿شماریات﴾ ۔

ضلع کا کُل رقبہ 1257 مربع کلوميٹر ہے۔

یہاں في مربع کلو میٹر 2040 افراد آباد ہيں

سال 2004-05ميں ضلع کي آبادي 2564000 تھی

دیہي آبادي کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے ۔

کُل قابِل کاشت رقبہ78930 ہ ھيکٹيرزھے
ماخوذ وکی پیڈیا